یہ لفظ ایسی وادی کے لیے استعمال ہوتاہے جو کسی خشک پہاڑ سے متصل ہو، کسی زمانے میں پانی کی گزرگاہ بھی رہی ہوجس کی وجہ سےچھوٹے چھوٹے کنکر اور پتھر اس میں موجود ہوں۔ اسی لیے مکہ مکرمہ کو "ابطح ِ مکہ" یا"بطحاء مکہ "کہا جاتا ہے کیونکہ یہ وہ وادی ہے جو چاروں اطراف سے خشک پہاڑوں میں گھری ہوئی ہے۔حضور ﷺ کی سیرت طیبہ میں اس کاذکرآپ ﷺ کے مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کے حوالے سے آتا ہے کہ آپ ﷺ مدینہ منورہ سے تین مرتبہ تشریف لاکر مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے۔جس جگہ سے آپ ﷺ مکہ میں داخل ہوتے تھے وہ "الابطح" کا ہی مقام تھا۔ حضورﷺ پہلی مرتبہ 7 ہجری میں قضاء عمرہ کی ادائیگی کے لیے، دوسری مرتبہ 8 ہجری میں فتح مکہ کے موقع پر لشکر کی قیادت کرتے ہوئے اور پھر تیسری مرتبہ 10 ہجری میں حجۃ الوداع کی ادائیگی کے لیے یہاں تشریف لائےتھے۔